اللہ تعالیٰ نے کرم کیا اور ان کے وکیل بیٹے اس رقبہ کا قبضہ لینے میں کامیاب ہوگئے۔ پرانے قابضین کو اس رقبہ کا ہاتھ سے نکل جانا بہت گراں گزرا اور وہ ذاتی دشمنی پر اتر آئے۔ اس رنجش کی بنا پر انہوں نے پلاننگ کرکے میرے وکیل ماموں پر قتل کا پرچہ کٹوا دیا اور ساتھ ہی قتل کا کیس بھی دائر کرادیا۔
میری نانی جان کی ملکیت میں زرعی زمین بمعہ ایک باغ آم‘ لیچی‘ لوکاٹ کے درختوں کے ساتھ سہارن پور یو پی انڈیا میں ان کی شادی کے موقع پر ان کے والد صاحب نے دیا تھا۔ وہ پاکستان بننے کے بعد 1948ء میں پاکستان آگئیں۔ ان کے دو بیٹے ملتان میں اور دو بیٹے ساہیوال میں رہائش پذیر ہوگئے۔ میری نانی جان کچھ عرصہ ساہیوال میں اور بعد میں کچھ عرصہ کیلئے ملتان چلی گئیں۔
ملتان میں ان کا بڑا بیٹا سرکاری افسر جبکہ دوسرا بیٹا وکالت کے پیشہ سے منسلک ہوا۔ ملتان میں میری نانی جان کو گورنمنٹ سے زرعی رقبہ جس میں کینو کے درخت بھی لگے تھے 1960ء میں الاٹ کردیا گیا۔ اس رقبہ کا قبضہ لینے میں ان کے وکیل بیٹے کو بہت دشواری کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ قابض لوگ مقامی ہونے کے علاوہ انتہائی بااثر بھی تھے۔
اللہ تعالیٰ نے کرم کیا اور ان کے وکیل بیٹے اس رقبہ کا قبضہ لینے میں کامیاب ہوگئے۔ پرانے قابضین کو اس رقبہ کا ہاتھ سے نکل جانا بہت گراں گزرا اور وہ ذاتی دشمنی پر اتر آئے۔ اس رنجش کی بنا پر انہوں نے پلاننگ کرکے میرے وکیل ماموں پر قتل کا پرچہ کٹوا دیا اور ساتھ ہی قتل کا کیس بھی دائر کرادیا۔ اس کی اطلاع میرے نانا جان علامہ محمد الیاس (علیگ) ایڈووکیٹ کو ملی جو اس وقت ساہیوال میں (بوجہ بڑھاپا) گھر پر ہی رہتے تھے اور ہمہ وقت قرآن کریم اور کتب احادیث کے مطالعہ میں مصروف رہتے تھے۔ انہوں نے اس سلسلہ میں ایک خط اپنے بڑے بیٹے کے نام لکھا جس کا متن مندرجہ ذیل ہے۔
’’تیربہدف سریع التاثیر وظیفہ آسمانی ‘ بھیج رہا ہوں‘ فیضان کو دے دیں‘ وہ اس پر عمل کرے‘ فوری اثر ہوگا۔ بحکم خدائے ذوالجلال والاکرام تم بھی اس کی ایک نقل رکھنا یہ نسخہ اکسیر اعظم و اسم اعظم کیمیا بڑی کاوش کے بعد ملا اور تیارہوا۔پھر نہ ملے گا‘ نہ بنے گا‘ اپنے چھوٹے بھائی سے کہہ دیں کہ وہ اس کو گم نہ ہونے دے‘ تم بھی اس کی نقل احتیاط سے رکھنا‘ ضائع نہ ہونے دینا‘ تاکید جانیں‘‘
خوش درخت است درنعیم جناں
قارئین! میرے ماموں جان نے یہ عمل پوری توجہ اور یقین سے کیا اور عدالت نے ان کو بے گناہ قرار دیا۔ جھوٹا پرچہ خارج کرنے کا حکم بھی دیا اور فیصلہ ان کے حق میں آیا۔
حالانکہ وہ لوگ انتہائی بااثر اور مقامی تھے مگر پھربھی اللہ تعالیٰ نے اس وظیفے کی بدولت انہیں شکست اور میرے ماموں کو کامیابی دلائی۔طریقہ عمل: ایک تسبیح سخت توجہ سے صبح و شام‘ مزید سارا دن کھلا سینکڑوں‘ ہزاروں کی تعداد میں پڑھیں۔ اول و آخر درودشریف تین بار ضرور پڑھیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں